وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اربوں افراد ایک ساتھ ویکسین لگانا چاہتے ہیں لیکن دنیا کے اندر ویکسین کی طلب کے مطابق سپلائی نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ویکسین کا سب سے بڑا ذریعہ چین اس کے بعد بھارت اور روس ہے جبکہ امریکہ سے باہر ویکسین نہیں نکل رہی جس کی وجہ سے مشکلات ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تمام دنیا ایک یا دو ویکسین بنانے والوں کی طرف دیکھ رہی ہے لیکن ویکسین کی دستیابی مشکل ہے۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ آج روزانہ 60 سے 70 ہزار ویکسین پاکستان میں لگائی جارہی ہیں اور 17 لاکھ سے زائد لوگوں نے ابھی تک ویکسین کیلئے رجسٹریشن کروائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ خود کو ویکسئن کیلئے رجسٹرڈ کراتے رہیں اور کچھ لوگوں نے اپنی باری سے ہٹ کر ویکسین لگوائی ہے تاہم عید کے بعد تمام پاکستانیوں کیلئے ویکسین کھول دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ابھی تک تمام ویکسئن ابتدائی نتائج کے تحت استعمال کی جارہی ہیں لیکن حتمی نتائج 5 سے 6 ماہ کے اندر واضح ہوسکیں گے۔