خصوصی رپورٹ

کراچی: پاکستان رینجرز سندھ کی بھاری نفری کا جناح اسپتال میں پانچ گھنٹے تک سرچ آٌپریشن، اسپتال میں موجود سامان کی لسٹیں طلب۔ کوئی سامان اسپتال سے باہرنہ لے جانے کی ہدایت۔ پیر کو دوبارہ آنے کا کہہ کر چلے گئے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق رینجرز کسی اطلاع پرسرچ آپریشن کرنے آئی تھی۔ہفتہ کے روز دوپہر کے وقت گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار رینجرز کی بھاری نفری نے جناح اسپتال کو گھیرے میں لے لیا۔ رینجرز اہلکاروں نے اسپتال کے آنے جانے والے رستوں پرکھڑے ہوکر گاڑیوں کی تلاشی لیتے رہے۔ انہوں نے اسپتال کی رہائشی کالونی، ڈاکٹرز ہاسٹل،پرائیویٹ رومز بلاک سمیت تمام وارڈز کا سرچ آپریشن کیا۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیمان سے اسپتال سے متعلق معلومات لی اور اسپتال میں موجود سامان کی فہرستیں طلب کیں۔

اس ضمن میں ڈاکٹر سلیمان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ رینجرزکے پاس کوئی اطلاع تھی سیکیورٹی اسباب کی وجہ سے آئے تھے لیکن رات کو واپس چلے گئے۔ ایگزیکٹوڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ رینجرز اسپتال میں کسی اطلاع پر سرچ آپریشن کیلئے آئی ہوئی تھی۔ جناح اسپتال میں موجود قابل بھروسہ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سلیمان نے اسپتال کے مختلف شعبوں کے اسٹور انچارجز کو طلب کیا۔ رینجرز ان سے اسپتال کے مختلف وارڈس، ڈپارٹمنٹس میں موجود سامان کی فہرستیں بنوائیں اور مختلف وارڈز میں موجود بیڈز اور سامان کی گنتی کی۔ اسپتال بہت بڑا ہونے کی وجہ سے رات تک فہرستیں مکمل نہ ہو سکیں۔ رینجرز کے افسران نے جناح اسپتال کے افسران کو ہدایت دی کی کسی بھی قسم کا سامان اسپتال سے باہر منتقل نہ کیا جائے۔ سامان کی فہرستیں مکمل کی جائیں۔ذرائع کے مطابق وہاں موجود اسٹاف نے رینجرز کو آگاہ کیا کہ حکومت سندھ نے یہاں سے کبھی کوئی سامان باہر منتقل نہیں کیا، بلکہ ہمیشہ سامان دیا ہے۔

 ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وہ  مزید کچھ کہہ نہیں سکتیں۔ لیکن کوئی سامان اسپتال سے باہر منتقل نہیں کیا جا رہا۔ ذرائع کے مطابق اسی طرح رینجرز کی بھاری نفری این آئی سی وی ڈی بھی گئی اور وہاں سے بھی سامان کی فہرستیں طلب کیں اور سامان باہر منتقل نہ کرنے کی ہدایات دے کر واپس روانہ ہو گئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here