مشترکہ مفادات کونسل نے سندھ کو 3800 میگا واٹ اضافی بجلی دینے کی منظوری دے دی جبکہ دس سال سے پہلے مردم شماری کرانے کا بھی فیصلہ کر ليا۔
گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں طے پایا گیا کہ مردم شماری 10 سال سے پہلے ہوسکتی ہے البتہ 2017 کی مردم شماری کے نتائج کے اجراء کی بات نہ بن سکی۔ فیصلے کیلئے 12 اپریل کو پھر سی سی آئی کا ورچوئل اجلاس طلب کر لیا گیا۔
کونسل کے مستقل سیکرٹیریٹ کے قیام کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کا یہ ماننا تھا کہ فوری طور پر اس کو فارملائز کر دیا جائے جبکہ سندھ کا مؤقف تھا کہ اس کو نئی مردم شماری کے ساتھ جوڑا جائے اور بلوچستان میں جام کمال صاحب نے 4، 5 دن کی مہلت مانگی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ صوبائی فوڈ اتھارٹیز کے معیار اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معاملات وفاق طے کرے گا۔
سی سی آئی اعلامیے کے مطابق ایل این جی کے ریٹ طے کرنے سے متعلق تجویز، پیٹرولیم کی دریافت و پیداوار پالیسی 2012 میں ترمیم اور فاٹا انضمام کے بعد متعلقہ علاقوں کے زکوٰۃ فنڈز خیبر پختونخوا حکومت کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔