کل نلتر میں انتہائی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس پر افسوس ہے، نلتر میں کافی عرصے سے دو گروپوں کے مابین چپقلش چل رہی ہے ، واقعے کے بعد تین ملزمان کو کل رات کو ہی گرفتار کرلیا ہے ، باقی نامزد ملزمان کو آج شام تک گرفتار کرلیا جائے گا، ملزمان کی گرفتاری میں مقامی امام بارگاہ کی انتظامیہ نے بہت تعاون کیا، ملزمان نے اندھا دھند فائر کرکے ظالمانہ طریقے سے 6 افراد کو قتل کیا۔
لواحقین کی جانب سے واقعے میں 16 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، پولیس ترجمان نے گزشتہ روز غیر زمہ درانہ بیان دیا جس پر معذرت کرتے ہیں، کل کا واقعہ مکمل طور پر دہشت گردی کا واقعہ تھا جسکی پوری قوم نے مذمت کیا، نلتر بالا اور پائین کے لوگوں میں زمین کے تنازعات بھی ہیں، نلتر بالا میں پولیس چوکی قائم کردی گئی ہے، پائین میں بھی جلد قائم کردی جائے گی۔
لاشوں کو اسپتال پہنچانے میں تاخیر کی وجہ زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کرنا بنی، واقعہ کا ردعمل آنے کے خدشے کی وجہ سے صوبے میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا، نلتر چوکی میں تعینات پولیس اہلکاروں کا جلد تبادلہ کیا جائے گا، ملزمان کا اصل ٹارگٹ واقعے میں جاں بحق سکندر نامی شخص تھا۔
اس واقعے کے رد عمل میں جو لوگ ہتھیاروں کے ساتھ سوشل میڈیا پر تصویریں اپ لوڈ کرکے دھمکیاں دے رہے ہیں ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، ڈی آئی جی گلگت رینج وقاص حسن کی ایس ایس پی ضلع گلگت راجہ مرزا حسن کے ہمراہ گلگت میں نیوز کانفرس