کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کوئٹہ سے اسلام آباد تک جرنلسٹس رائٹس لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ کراچی کی صحافی برادری کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی جائے گی جبکہ کوئٹہ سے لانگ مارچ کے آغاز کے بعد کراچی پہنچنے پر مارچ کے شرکا کا زبردست استقبال کیا جائے گا کراچی سے روانگی کے وقت کراچی کے صحافی بھی لانگ مارچ کا ہوں گے کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ کا اجلاس منگل کو صدر نظام الدین صدیقی کی صدارت میں ہوا اس موقع پر جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے 17 مارچ کو پی ایف یو جے کے اسلام آباد میں ہوئے غیر رسمی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے مجلس عاملہ کو آگاہ کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایف یو جے نے کوئٹہ سے لانگ مارچ کے آغاز کے لیے 5 اپریل 2021 کی تاریخ طے کی ہے اور لانگ مارچ کے شرکا 6 اپریل 2021 کو کوئٹہ سے کراچی پہنچیں گے اجلاس میں طے پایا کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس پی ایف یو جے کی کال پر لبیک کہتے ہوئے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔ لانگ مارچ کے شرکا کو کراچی آمد پر خوش آمدید کہا جائے گا اور ان کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا جائے گا جس میں سیاسی رہنماوں، وکلا، مزدوروں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ انہیں لانگ مارچ کے اغراض و مقاصد اور پی ایف یو جے کے مطالبات سے آگاہی دی جاسکے۔ اجلاس میں اس حوالے سے مختلف کمیٹیاں بھی قائم کی گئیں جو لانگ مارچ سے متعلق مختلف امور انجام دیں گی۔ اجلاس میں طے پایا کہ کراچی کی صحافی برادری کو ملکی سطح پر چلنے والی اس صحافتی تحریک میں شامل ہونے کے لیے دعوت دی جائے گی اور کراچی سے زیادہ سے زیادہ صحافی اس لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔
اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پیش کرنے کیلئے پی ایف یو جے کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے لیے سفارشات پر بھی مشاورت کی گئی اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ پی ایف یو جے کی تحریک صحافیوں کے حقوق۔ آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کے لیے ہے۔ ہمارے مطالبات براہ راست وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے ہیں جن کی آشیرواد سے میڈیا مالکان صحافیوں، اخباری کارکنوں اور دیگر میڈیا ورکرز پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اگر میڈیا ہاوسز کے مالکان کو کھلی چھوٹ دینے کی بجائے مختلف ملکی قوانین پر عملدرآمد کی کوشش کرتیں تو آج ملک میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا یہ حال نہیں ہوتا اجلاس میں کہا گیا کہ آج ملک میں 7 ہزار سے زائد صحافیوں کی جبری برطرفیوں کی ذمہ دار بھی وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیں اسی لیے پی ایف یو جے نے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اجلاس میں کے یو جے کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے لیے مختلف سفارشات کو حتمی شکل دی گئی جو پی ایف یو جے کو روانہ کردی گئی ہیں۔