کراچی: تربوز موسمِ سرما کی ایسی سوغات ہے جس کا جتنا شکر کیا جائے کم ہے۔ یہ سستا اور لذیذ پھل گویا ایک جانب تو گرمیوں کے لیے ایک تحفہ ہے جبکہ دوسری جانب ہمارےجسم کے لیے قیمتی اجزا سے بھرپور بھی ہے۔
روایتی طب اور جدید میڈیکل سائنس دونوں ہی تربوز کی اہمیت کا اعتراف کرتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ تربوز میں کون سے اجزا ایسے ہیں جو ہمارے جسم کے لیے مفید ہے اور ہمیں بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں۔
پانی اور قیمتی اجزا
تربوز 90 فیصد تک پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور اس کے نرم لذیذ گودے میں وٹامن اے، وٹامن بی کی کئی اقسام، وٹامن سی ، امائنو ایسڈز، لائسوپین اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ ایک کپ تربوز کے ٹکڑوں میں کل 40 کیلوریز ہوسکتی ہیں۔
اس میں موجود انٹٰی آکسیڈنٹس جسمانی ٹوٹ پھوٹ کو خلوی سطح تک روکتے ہیں اور سرطان سےبچاتے ہیں۔ امائنو ایسڈ کو پروٹین کی اینٹیں کہا جاتا ہے اور اس میں موجود امائنوایسڈ جسمانی تعمیر کرتے ہیں۔ تربوز میں سرخ رنگت لائسوپین کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ کیمیکل جسم کو تندرست رکھتے ہوئے کئی طرح کے کینسر سے بچاتا ہے۔