عمرکوٹ رپورٹ: اے بی آریسر
وفاقی پارلیمانی سیکریٹری رکن قومی اسمبلی لال مالھی نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے عمرکوٹ ضلع میں دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جن تک امداد کی رسائی سندھ حکومت کی زمہ داری تھی مگر وہ ادا نہیں کی گئی۔
عمرکوٹ کے قریب سیلاب متاثرین کے کیمپ کا دورہ کرنے کےبعد میڈیا سے گفتگو اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سے فراہم کیے گئے خیمے سیاسی بنیادوں پر تقسیم کیے جا رہے ہیں جبکہ کیمپ میں نہ کھانا فراھم کیا جا رہا ہے نہ پانی انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی رہنمائوں اور منتخب نمائندوں نے اپنی زمینوں کو بچانے کے لیے بند باندھ کر چھوٹے کاشتکاروں کی فصلوں اور دیہات کو ڈبو دیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور سیلانی ٹرسٹ کے اشتراک سے چلنے والے لنگر خانے سے لوگوں کو کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کل وفاقی قابینہ کے اجلاس میں عمرکوٹ ضلع میں سیلابی صورتحال زیر بحث آئے گی جبکہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرین کو جلد سامان فرھم کیا جائے گا۔