رپورٹ : محمد فضل الرحمٰن

ڈیرہ اسماعیل خان: پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم خان کنڈی نے کہا ہے کہ پانچ اگست کو حکومت ایک بڑا ڈرامہ کررہی ہے، سرینگر ایونیو نام رکھنے جیسے اقدامات کشمیر کاز کا مقدمہ نہیں ہیں، ایک دو جمعہ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لیئے کھڑا ہونے والوں کے وہ ایونٹ بھی ختم ہوگئے ہیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ کشمیر کا سفیر بننے کا دعویدار کلبوشن کا سفیر بن چکا ہے، کشمیر کا سودا کرنے کے بعد پانچ اگست کو تقریبات کا انعقاد کوئی معنی نہیں رکھتا موجودہ حکومت نے کلبوشن کو این آر او دینے کے لیئے جوآرڈیننس پاس کرایا ہے اسے قوم اور پارلیمنٹ سے چھپایا گیا تھا، ماضی میں ہر معاملہ پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کرنے والی تحریک انصاف کلبوشن کی محبت میں پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں لینے کی زحمت نہیں کرتی، انہوں نے کہا کہ ماضی میں سی پیک کے معاملات اور قوائد وضوابط و شرائط کو قوم کے سامنے لانے کے لیئے شور مچانے والے آج کے حکمران قوم کو بتائیں کہ سی پیک کے نام پر چین سے کتنا پیسہ لیا گیا، کتنا قرضہ ملا اور اسکی شرائط کیا ہیں، ماضی میں یہی لوگ سی پیک کو متنازعہ بنانے میں پیش پیش تھے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سی پیک کا راستہ روکنے کے لیئے متحرک جب اقتدار میں لائے گئے تو سی پیک کے منصوبے مقررہ مدت تک تکمیل سے محروم ہونا شروع ہوگئے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ چین نے حکمران جماعت کے وزراء پر عدم اعتماد کیا، سی پیک اتھارٹی کی چیئرمین شپ حکمرانوں کو چین کے لیئے قابل اعتماد بندے کو دینی پڑی اور متعلقہ وزارتوں کی نااہلی کی وجہ سے سی پیک منصوبے وزارتوں سے لیکر سی پیک اتھارٹی کے حوالے کئے گئے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ایک ادارے کو متنازعہ بنانے کے لیئے این ڈی ایم اے کے چیئرمین کو کراچی بھیجا اور وفاق نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ہم نے سندھ میں فوج بھیجی ہے حالانکہ کسی بھی صوبہ میں فوج وفاق نہیں بھیج سکتا بلکہ صوبوں کے مطالبہ پر ہی فوج صوبوں میں جاتی ہے، این ڈی ایم اے کے چیئرمین نے کراچی دورہ کے بعد پریس کانفرنس میں واضح کردیا ہے کہ جب میں کراچی گیا تو تحریک انصاف کے لوگ جن علاقوں میں بارشی پانی کی موجودگی کا شور مچا رہے تھے وہاں پانی نہیں تھا، جب پنجاب میں لاہور جھیل بنتا ہے تو وزیر اعظم کو کیوں سانپ سونگھ جاتا ہے انہیں چاہیئے تھا کہ نتھیا گلی سے بیان دیتے کہ چیئرمین این ڈی ایم اے لاہور جائے اور وہاں وسیم اکرم پلس جو خود کہتے ہیں کہ میں زیر تربیت ہوں کی مدد کراتے، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت نے قوم سے عید کے دنوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر خیبرپختونخواہ میں عید کے ایام میں ہونے والی لوڈ شیڈنگ، ٹرپنگ، کم وولٹیج کی فراہمی نے ماضی کے ریکارڈ توڑ دئے ہیں واپڈا نے وزیر اعظم کے احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھا ہے، وزیر اعظم نے ڈاکٹر فیصل سلطان کو معاون خصوصی بناکر اپنے یوٹرن بیانات میں ایک او اضافہ کیا ہے، ماضی میں کہا گیا کہ میری کابینہ اور پارلیمنٹ میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جسکے مفادات حکومتی معاملات سے منسلک ہوں گے مگر رزاق داود کے مفادات سے منسلک انہیں ڈیم کا ٹھیکہ دیا گیا، پیٹرولیم سے منسلک بابر ندیم کو مشیر پیٹرولیم بنایا گیا، ادویات کی قیمتوں میں کک بیکس اور کرونا ماسک کی سمگلنگ میں ککس بیکس لینے والے ظفر مرزا کو مشیر صحت بنایا گیا، ڈیجیٹل پاکستان کے نام پر اپنی ہی این جی اور کو فنڈنگ کرنے والی تانیہ ایدروس کو مشیر بنایا گیا، ان سب کو ملنے والی فنڈز کی تحقیقات کرائی جائیں اور ظفر مرزا، تانیہ ایدروس کے نام تحقیقات کی تکمیل تک ای سی ایل میں ڈالے جائیں کیونکہ وہ پاکستانی شہری نہیں اور کسی بھی وقت ملک سے نکل سکتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں فیصل کریم خان کنڈی نے کہا کہ عید کے بعد رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں آل پارٹیز کانفرنس کا ایجنڈہ طے کیا جائے گا، اے پی سی میں حکومت کے خاتمہ کو یقینی بنانے، حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چالنے، وزیر اعظم اور سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے جیسے امور پر غور وغوض کیا جائے گا اور فیصلے کئے جائیں گے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here