کراچی: تین ماہ مکمل ہونے پر نرسز کومزید 3ماہ کے کنٹرکٹ پر کام کرنے کی ہدایت، نرسز نے مزید تین ماہ کنٹرکٹ پر کام کرنے سے انکارکرتے ہوئے مستقل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں کنٹرکٹ پر تعینات کمیشن پاس نرسز نے کوروناکے تمام شعبوں سے بائیکاٹ کردیا۔ 2386 نرسز نے مختلف اضلاع کے طبی مراکز کا بائیکاٹ کرکے کراچی آنے کےلئے نکل پڑے۔
مختلف اضلاع سے مرد وخواتین نرسز بسوں اوردیگر گاڑیوں میں ٹولیوں کی شکل میں کراچی کے لئے رواں دواں ہیں، 14 روز سے کچھ نرسز پریس کلب پر احتجاج کررہے ہیں اور آج جمع ہوکر سہ پہر وزیراعلی ہاوس کا گھیرائو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نرسز کا پریس کلب سے ریڈ زون کی طرف مارچ شروع، پولیس کی بھاری نفری فوراہ چوک کے قریب پہنچ گئی۔
نرسز کا کہنا تھا کا نرسز کو بھرتی کرتے وقت بلاول نے وعدہ کیا تھا کہ انہیں فورن مستقل کیا جائگا۔ لیکن نہ انہیں مستقل کیا گیا ہے اور نہ ہی تنخواہیں جاری کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سندھ میں اے ایس آئیز اور پنجاب میں نرسز کو بغیر انٹرویوز کے مستقل کردیا گیا ہے۔