sharjeel-memon

اسٹاف رپورٹر

کراچی: وزیرِ اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے لئے پیپلز پارٹی نے ایک تین رکنی کمیٹی نامزد کی ہے، نگران حکومت کے حوالے سے جو بھی فیصلے ہونگے، اچھے ہونگے، کوشش یہ کی جائے گی کہ غیر متنازعہ لوگ آئیں تاکہ انتخابات صاف اور شفاف ہو سکیں، ہماری ترجیح صرف صاف اور شفاف انتخابات ہے، اپوزیشن لیڈر انڈر گراؤنڈ ہیں، میری ان سے گزارش، اور گارنٹی ہے کہ وہ آئیں اور اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں، انہیں اسمبلی کے اندر یا باہر کچھ بھی نہیں کہا جائے گا۔

سندھ اسیمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دینے کا منصوبہ شروع کیا جہاں زمین کے مالکانہ حقوق متعلقہ خاندان کی خواتین کو دیئے جائیں گے جس سے خواتین مزید بااختیار ہونگی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر اگلی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کی آئے گی تو بے گھر لوگوں کو گھر دینے کا یہ پروگرام باقی تمام صوبوں میں بھی شروع کریں گے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے سیلاب متاثرین کو مکان بناکر دے رہی ہے، لوگ پیپلز پارٹی کو دعائیں دے رہے ہیں، آبادی کا بڑھنا ملک کے لئے ایک اور مسئلہ ہے۔ جس کے لئے ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہونگے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کارونجھر پہاڑ کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا ہے اور اس ٹینڈر کو کینسل کیا جائے گا۔ ننگر پارکر کے لوگوں کے لئے تھر کول ڈیم پاکستان پیپلز پارٹی نے بنایا ہے، اور بارش کے پانی کو جمع کرکے آبپاشی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔

صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیر اعظم کے لئے ہر پارٹی کو اپنا امیدوار نامزد کرنے کا حق ہے، مولانا فضل الرحمان کو بھی اپنے سیاسی اقدامات کا مکمل حق ہے ، جی ڈے اے کے 80 فیصد لوگ پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، الزام لگانے والوں کو الزام لگانے دیں لیکن پیپلز پارٹی سب سیاسی قوتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے۔ ہمیں سب کے لئے احترام ہے، شفاف انتخابات کے لئے غیر جانبدار سیٹ اپ ہونا ضروری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے حوالے سے جو بھی فیصلے ہونگے، اچھے ہونگے، کوشش یہ کی جائے گی کہ غیر متنازعہ لوگ آئیں تاکہ انتخابات صاف اور شفاف ہو سکیں ، پیپلز پارٹی کی ترجیح صرف صاف اور شفاف انتخابات ہے، اپوزیشن لیڈر انڈر گراؤنڈ ہیں، میری ان سے گزارش، اور گارنٹی ہے کہ اپوزیشن لیڈر آئیں اور اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں، انہیں اسمبلی کے اندر یا باہر کچھ بھی نہیں کہا جائے گا ، وڈیو بیانات سے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زمینوں کے معاملات سرکاری قواعد کے عین مطابق کئے جاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سبز انقلاب انشااللہ پورے پاکستان میں آئے گا۔اس وقت ہمیں وسائل اور بزنس بڑھانے کی ضرورت ہے اور آبادی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت مردم شماری کے نمبرز انے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غیر قانونی کام کوئی بھی کرے گا وہ غیر قانونی ہی کہلائے گا۔ بچوں سے مزدوری لینا بھی غیر قانونی کام ہے, پوری دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو بغیر عوام کی مدد کے آگے بڑھ سکے، سندھ حکومت نے اسٹریٹ کرائم کی بیخ کنی کے لئے سخت حکمتِ عملی ترتیب دی ہے، ڈاکوؤں سے نمٹنے کے لئے پولیس کو جدید ہتھیار بھی دئیے جارہے ہیں۔ سیلابی پانی کی نکاسی کے لئے سندھ حکومت کی انتظامیہ ہمہ وقت مستعد رہتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کی کمیٹی مذکرات میں شرکت کی مجاز ہے۔ فیصلے بہتر اور اچھے ہونگے اور غیر متنازعہ لوگ آئیں گے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here