گلگت / علی یونس علی
گلگت بلتستان میں کرونا کی تیسری لہر شروع ہو گٸی پچھلے ایک ہفتے میں 3 بچوں سمیت 37 افراد کرونا واٸرس کا شکار ہوگٸے ہیں ۔ ڈاٸریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر شکیل احمد ۔ ڈاکٹر شاہ زمان اور ترجمان گلگت بلتستان حکومت علی تاج کی پریس کانفرنس
گلگت بلتستان کی محکمہ صحت کے مطابق گلگت بلتستان بھی وباٸی مرض کرونا کی تیسری لہر کی لپیٹ میں ہے پچھلے ایک ہفتے کے دوران پورے گلگت بلتستان میں 37 جبکہ ضلع گلگت میں کرونا مریضوں کی تعدد 27 ہو گٸی ہے جن میں 15 سال سے کم عمر کے تین بچے بھی شامل ہیں
محکمہ صحت کے ذمہ داران ڈاکٹر شاہ زمان اورڈاکٹر شکیل نے بتایا کہ گلگت بلتسان میں کرونا مریضوں کا تناسب اس وقت 3 فیصد سے کم ہے ۔ تاہم مرض کی شدت میں اضافہ ہونے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان اپنے دوسرے فیز میں مارچ کی 31 تاریخ سے 50 سال سے زاٸد عمر کے افراد کی متعلقہ مراکز میں کرونا سے بچاو کی ویکسینیشن شروع کر رہی ہے
ادھر گلگت بلتستان حکومت کے مطابق کرونا کی موجودہ لہر ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان میں فی الحال کم شدت کی ہے جس کی وجہ عوام میں کرونا سے متعلق شعور و آگاہی ہے ۔ موجودہ کرونا کی تیسری لہر کو بھی عوام میں میڈیکل ایس اوپیز پر عملدرآمد کرواکر کنٹرول کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ صوباٸی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں سال سیاحت کی غرض سے گلگت بلتستان آنے والے تمام سیاح اور مقامی افراد جو ملک کے دوسرے صوبوں میں قیام پزیر ہیں اپنے ساتھ کرونا ٹیسٹ رپورٹ لیکر ہی گلگت بلتستان میں داخل ہوسکیں گے ۔
محکمہ صحت کے زمہ داران نے پچھلے سال سے اب تک کرونا مریضوں کے اعداد وشمار بیان کرتے ہوٸے کہا کہ گلگت بلتستان میں 2 مارچ 2020 سے اب تک کل 4999 افراد کرونا کا شکار ہو گٸے ہیں اور کرونا کو شکست دینے والے مرٕیضوں کی شرح 99.7 فیصد ہے انہوں نے کہا ہے کہ عوام محکمہ صحت کے اصولوں پر عمل کرکے ہی مسقبل میں بھی اس موذی مرض سے محفوظ رہ سکتے ہیں ہماری کوشش ہے کہ کاروبار زندگی کو متاثر کٸے بنا اس وبا کا مقابلہ کرینگے ۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوٸے گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان علی تاج نے کہا کہ فی الحال حکومت تعلیمی اداروں سمیت کسی بھی قسم کے نجی کاروبار کو ایمرجنسی لاک ڈاون یا سمارٹ لاک ڈاون کے ذریعے بند نہیں کر رہی ہے کیونکہ گلگت بلتستان میں فی الحال ایسی صورتحال موجود نہیں ہے تاہم کسی بھی تعلیمی ادارے میں کرونا کے پانچ مریض رپورٹ ہونے کی صورت میں محکمہ صحت کی رپورٹ کی روشنی میں ادارہ کے منتظمین سے مشاورت کے متعلقہ ادارے کو بند کیا جا سکتا ہے۔
گلگت بلتستان کی صوباٸی حکومت اور محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے وہ کرونا کی موجودہ لہر میں محکمہ صحت کے ایس او پیز پر ماضی سے زیادہ عملدرآمد کو یقینی بناٸیں تاکہ اس موزی مرض کا مقابلہ کرکے انسانی حیات کو محفوظ بنایا جا سکے۔