پشاور: وزیر اعظم نے خیبر پختونخواہ میں زیتون کی شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔
وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا ہ کے ضلع نوشہرہ کے دوران زیتون کی شجرکاری مہم کا آغاز کردیا ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ زیتون کی شجرکاری دس بلین ٹری سونامی پروگرام کا حصہ ہوگی، پروگرام کے تحت ملک بھر میں موزوں مقامات پر زیتون کی شجر کاری کی جائے گی۔
اس حوالے سے تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری عوام کو غذائی اجناس کی فراہمی ہوتی ہے۔ پاکستان میں سب سے بڑا چیلنج غذائی قلت کا ہے، گزشتہ برس ہم نے 30 لاکھ ٹن جب کہ رواں برس 40 لاکھ ٹن درآمد کی۔ زیتون کی کاشت سے کسان خوشحال ہوگا، دوسرا چیلنج غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا ہے، ہماری درآمدات اور برآمدات میں بہت بڑا فرق ہے، جب حکومت ملی تو پاکستان کا مالیاتی خسارہ تاریخی تھا، ہماری حکومت سے قبل ہم 60 ارب ڈالر کی درآمدات کرتے تھے جب کہ درآمدات 20 ارب ڈالر کی تھیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں ماحولیاتی تبدیلی بڑا چیلنج بن چکی ہے، پاکستان دنیا میں ان 10 ملکوں میں شامل ہے جو موسمیاتی تغیرات کے اثرات کا سب سے بڑا شکار ہے۔ 10 ارب درخت لگانے کا مقصد آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے۔