خواتین کے عالمی دن کے موقع پرآرٹس کونسل کراچی میں گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 2 روزہ وومن کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
کانفرنس 6 مارچ کو آرٹس کونسل کراچی میں ہوگی، اس حوالے سےمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدرآرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا کہناتھا کہ اکیلی عورت اپنے حقوق کے لئے کام نہیں کرسکتی ،عورتوں کو گھروں میں بٹھا کر معاشی ترقی ممکن نہیں، عورت اور مرد دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا ،خواتین کے حقوق کا مسئلہ بین الاقوامی سطع کا مسئلہ ہے ،عورت کو ایک طرف کردیا جائے تو ترقی کے سارے خواب ادھورے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پہلی وومن کانفرنس کے انعقاد کے بعد کرونا نے پوری دنیا کو اپنی لپٹ میں لے لیا تھا، جس کے اثرات ابھی بھی موجود ہیں ،اسِی لئے ہم تمام تر ایس او پیز کے ساتھ ”سیکنڈ وومن کانفرنس“ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جس میں اکنامک امپاورمنٹ، صحت، تعلیم،غیرت کے نام پر قتل، آرٹ، سوشل میڈیا، میوزک ، ڈانس اور تھیٹر کے حوالے سے مختلف سیشنز شامل ہوں گے۔
نورالہدیٰ شاہ نے کہاکہ وومن کانفرنس کے انعقاد میں صرف خواتین نہیں بلکہ مردوں اور بچیوں کی بھی ضرورت ہے ،اگر معاشرے کو بدلنا چاہتے ہیں تو پہلے عزت اور پھر محبت سے کام لینا ہوگااوریہ آرٹس کونسل کی جدوجہد ہے، انہوں نے کہاکہ یہ ہم پر منحصرکرتا ہے کہ ہم اس جنگل سے نکلنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
سیکریٹری آرٹس کونسل اعجازاحمد فاروقی کا کہنا تھا کہ تعلیم وہ زیور ہے جو بچیوں کی حفاظت کرتا ہے،اس معاشرے میں تعلیم کی بے حد ضرورت ہے کیونکہ جس گھر میں ماں تعلیم یافتہ نہیں ہوتی اس خاندان کی تربیت اس طرح نہیں ہوتی پاتی جیسے ہونی چاہیے۔