کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی دو مقدمات میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
سمير شيخ سميت 6شريک ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی۔
صوبائی اسمبلی کے ممبر حليم عادل شيخ کے خلاف 6 فروری اور 16 فروری کو ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ پی ٹی آئی رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے میمن گوٹھ میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران مداخلت کی تھی اور ملیر ضمنی انتخابات کے دوران ایک پولنگ اسٹیشن میں اسلحہ لائے تھے۔
عدالتی حکم کے مطابق حلیم عادل شیخ کراچی سینٹرل جیل میں ہے تاہم سندھ اسمبلی کے اجلاس کے لیے انکے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کیے گئے تھے۔
جوڈیشل ریمانڈ کے دوران انہوں نے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا کہ انہیں جیل کے اندر مارنے کے لیے سانپ چھوڑا گیا جبکہ 50 سے زائد افراد سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پیپزپارٹی نے حلیم عادل کے الزامات مسترد کر دیے تھے