اسٹاف رپورٹ
کراچی: حلیم عادل شیخ اور شریک ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کردیا گیا
وکلا نے حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلنے کی واقع سے عدالت کو آگاہ کردیاعدالت نے استفسار کیا کہ سانپ کیا کررہا تھا وہاں ؟
تفتیشی افسر نے تین مارچ تک ریمانڈ مانگ لیا
حلیم عادل شیخ کے وکیل نے کہا کہ سیاسی انتقام کا کیس ہے دہشت گردی کا نہیں ، حلیم عادل پر حملہ ہوا گاڑی پر فائرنگ ہوئی ، سیون اے ٹی اے لگانا بدنیتی پر مبنی ہے،
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان نے الیکشن کے عمل میں مداخلت کی ہے
عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میرے کمرے میں منصوبہ کے تحت سانپ چھوڑا گیا ،جج نے پوچھا کہ سانپ کے
منہ میں دانت دیکھے تھے آپ نے ؟ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش ہورہی ہے ، عدالت نے کہا کہ آپ سیاسی باتیں باہر جاکرکر دیجیئے گا یہاں نہیں
آپ کو جیل بھیج رہے ہیں وہاں آپ محفوظ رہیں گے ،عدالت نےحلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیئے
اورملزمان کو 25 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کو حکم
درخواست ضمانت پر بائیس فروری کو دلائل طلب