اسٹاف رپورٹ

کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے یکم فروری کو وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کو لکھے گئے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ قومی بجلی پالیسی 2021ء کا مجوزہ مسودہ اگرچہ کے سندھ حکومت کو رسمی طور پر نہیں دیا گیا ہے تاھم غیر رسمی طور پر حاصل شدہ اطلاعات کے مطابق اس مسودے میں شامل کرنے کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے دی گئی سفارشات اور تجاویز کو حتمی مسودے میں یکسر انداز کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ جو پاکستان کی توانائی ضروریات کی ضمانت فراہم کرسکتا ہے کی سفارشات اور تجاویز کو نظر انداز کرکے بنائی جانے والی پالیسی بجلی کی ‘قومی’ پالیسی کیسے کہلا سکتی ہے؟امتیاز احمد شیخ نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قومی پالیسی (NEP) میں سندھ حکومت کی دی گئی سفارشات اور تجاویز کو شامل کیا جائے اور اس مقصد کے لئے مجاز فورم، مشترکہ مفادات کی کونسل ( CCI) ہے کا اجلاس بلا کر تمام صوبوں کی مشاورت سے قومی بجلی پالیسی 2021ء کی تشکیل کی جائے۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ 2010 میں وفاقی حکومت تھر کوئلہ ذخائر کو خصوصی اقتصادی زون اور قومی سلامتی کا منصوبہ ( project of national security)قرار دے چکی ہے چنانچہ قومی بجلی پالیسی 2021ء میں اسی جذبے کو بروئے کار لایا جائے۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے اپنے خط میں تجویز دی ہے کہ سندھ ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) کو نیشنل ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( NTDC) کی شراکت دار کمپنی کا کردار دیا جائے تاکہ یہ دونوں کمپنیاں باھم مل کر ہوائی راہداری سے بننے والی بجلی، شمسی باغوں ( Solar Parks) سے حاصل شدہ بجلی اور تھر کے کوئلے سے بننے والی بجلی کو گرڈ اور ٹرانمیشن لائنیں بچھا کر مفید طریقے سے استعمال میں لاسکیں۔اپنی تجاویز میں امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ایک چیلنج کے طور پر لیا جائے اور قومی بجلی پالیسی 2021ء میں پورے ملک کے شہریوں کو بجلی کی بلارکاوٹ اور بلا امتیاز فراہمی کے لئے حل پیش کیا جائے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ہائیڈرو پاور جنریشن کے منصوبوں میں زراعت اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی ترجیح کو یاد رکھا جائے۔انہوں نے قومی بجلی پالیسی 2021ء کے پیرا نمبر 5 ,6 اور 8 پر دیئے گئے مندرجات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 160 کی رو سے صوبائی حکومت کے حاصل شدہ محصولات پراونشیل کونسولیڈیٹڈ فنڈ کے تحت آتے ہیں اور یہ صرف صوبائی اسمبلی کا حق ہے کہ وہ صوبائی بجٹ کے زریعے پراونشیل کونسولیڈیٹڈ فنڈز کے خرچ کرنے کی اجازت دے سکے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی محصولات کا ایٹ سورس ( At Source) منہا کیا جانا بھی غیر آئینی ہے۔اپنے تفصیلی خط کے ساتھ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے سندھ حکومت کی جانب سے دی گئی سفارشات و تجاویز کا تجدید شدہ مسودہ منسلک کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی بجلی پالیسی( NEP) 2021ء کی تشکیل کے لئے صوبائی وزرائے توانائی کا اجلاس جلد از جلد بلایا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here