اسٹاف رپورٹ
کراچی: صوبائی وزیر بلدیا ت سید ناصرحسین شاہ نے کہاکہ وہ لوکل کونسل کو مزید مضبوط اور بااختیار کرنے کے حق میں ہیں ،وہ دو بار سکھر کے ناظم رہے ہیں، میونسپل فنکشنز کبھی بھی ناظم کے پاس نہیں رہے میونسپل فنکشنز ہمیشہ ٹاﺅنز کی ذمہ داری رہی ہے ۔
یہ بات انہوںنے سندھ کابینہ کی اختیارات کی منتقلی سے متعلق ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی اور صوبائی مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شرکت کی ۔ اجلا س میں سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی لئیق احمد و دیگر دیگر بھی شریک تھے۔
صوبائی وزیر بلدیا ت سید ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی میں سنجیدہ ہے ، واٹر بورڈ ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ریجنل سطح پر ڈوولیوش پر قانون سازی کی جائے گی۔
صوبائی وزیر بلدیا ت سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ ہمیں نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی پر سفارشات تیار کرنی ہیں جس پر حتمی فیصلہ اعلیٰ سطح پر کیا جائے گا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہاکہ ا عتراض اختیارات نہ ہونے اور مالی خود مختاری کا کیا جاتا ہے، پراپرٹی ٹیکس کی نچلی سطح پر منتقلی کر رہے ہیں،ہمیں ایک جامع مسودہ تیار کرنا ہے ، جس پر دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کرنی ہے۔
صوبائی مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نئے تجربے کی طرف نہیں جانا چاہیے ، موجودہ قانون میں بہتری لائی جائے، ہر دس سال کے بعد نیا قانون آجاتا ہے اور پھر لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کونسی ذمہ داری کس کی ہے۔ اجلاس میں ایس ایل جی او1979 2001, اور 2013 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں کمال اظفر کے لوکل گورنمنٹ ماڈل پر بھی غور و خوض کیا گیا۔