مانیٹرنگ ڈیسک

میڈرڈ:طبّی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ زبان پر دھبے، چھالے اور سوجن بھی کورونا کی وجہ سے ہوسکتے ہیں

اسپین کے طبی سائنسدانوں نےکورونا وائرس کی ظاہری علامات جاننے کےلیے  کووِڈ 19 میں مبتلا 666 مریضوں کا جائزہ لیا جن کی اوسط عمر تقریباً 58 سال تھی جبکہ ان میں 42 فیصد مرد اور 58 فیصد خواتین شامل تھیں۔

ان مریضوں کی تقریباً نصف (47.1 فیصد) تعداد کا تعلق لاطینی امریکا سے تھا۔
’’برٹش جرنل آف ڈرمیٹولوجی‘ میں شایع ہونے والی تحقیق کے مطابق ان تمام افراد کے طبّی ریکارڈز اور دوسری تفصیلات  سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر 304 (45.7) مریضوں کے منہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے کم از کم ایک علامت ضرور ظاہر ہوئی تھی۔


کورونا وائرس کی وجہ سے 11.5 فیصد مریضوں کی زبانوں پر آبلے پڑ گئے تھے جبکہ 6.6 فیصد کی زبان کے اگلے حصے میں سوجن آگئی تھی۔
6.9 فیصد مریضوں کی زبانیں سوج گئی تھیں اور ان پر چھالے پڑ گئے تھے جن کی بناء پر ان افراد کو کھانے، پینے، چبانے اور بولنے تک میں شدید تکلیف اور دشواری کا سامنا ہورہا تھا۔


زبان کا ذائقہ متاثر ہونے اور سینے میں جلن کی عمومی شکایت 5.3 فیصد مریضوں نے کی۔
اس تحقیق کی روشنی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ کووِڈ 19 کی علامات میں زبان پر آبلوں، چھالوں اور سوجن کو بھی شامل کرلیا جائے تاکہ اس وبائی مرض کی تشخیص کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here