عدالت نے گریڈ 17 سے 18 کے لیکچرارز کو 20 دن میں اگلے گریڈ میں ترقی دینے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ترقیاں نہ دی گئیں تو پھر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
جبکہ سیکریٹری کالجز نے بتایا کہ سندھ حکومت نے ترقیاں دینے اور ٹائم اسکیل سے متعلق پالیسی بنا لی ہے اور اس حوالے سے پیپر ورک بھی مکمل کرینگے ۔
دوسری جانب سرکاری وکیل جواد ڈیرو نے کہا کہ ایجوکیشن ہی نہیں دیگر محکموں کے افسران کو بھی پرموٹ کیا جارہا ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ معاملہ کابینہ کے پاس پہنچ گیا اگلے مرحلے میں سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جائے گی۔
یاد رہے کہ سندھ بھر کے لیکچرارز، پروفیسرز نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔