ملاقات: قاضی آصف

میری اسکلولز  فیلوز میں فہمیدہ ریاض، وہ مجھ سے ایک سال سینئر تھیں۔ سلطانہ صدیقی، مجھ سے تین سال سینئر تھیں، انیس ہارون بھی سلطانہ صدیقی کی کلاس فیلوز میں تھیں۔ گاڑی کھاتہ حیدرآباد میں بہت سے مشہور گھرانے ایک دوسرے کے پڑوس میں رہتے تھے۔

رسول بخش پلیجو اور زرینہ بلوچ بھی پڑوس میں رہتے تھے، رسول بخش پلیجو کی بہت سی گیتوں بھری کہانیاں میں نے ریڈیو پر پڑھیں۔ شفیق پراچہ جو بعد میں بیوروکریٹ بنے، حیدرآباد ریڈیو پر خبریں پڑھتے تھے۔ فہمیدہ ریاض بھی ریڈیو حیدرآباد پر خبریں پڑھتی تھی۔وہ باغی تھیں۔
باغیانہ شاعری کرتی تھیں۔

ایوب خان کے خلاف تحریک چل رہی تھی۔ کسی نے کالج پر کالا جھنڈا لہرا دیا گیا۔ کالج میں جیسے زلزلہ آیا گیا، کہ یہ کالا جھنڈا کس نے لہرایا ہے، پتہ چلا، فہمیدہ ریاض نے احتجاجی طور پر کالا جھنڈا کالج پر لہرا دیا ہے۔ منظراکبر، جس کے نام پر آرٹس کونسل کا ہال ہے وہ بھی حیدرآباد پھلیلی کالج سے پڑھے حیدرآباد ان دنوں، فن ادب، کے حوالے سے امیر شہر تھا۔ ان میں سے بہت سے کراچی منتقل ہوگئے۔ مجھے والدین ڈاکٹر بنانا چاہ رہے تھے ۔ لیکن میں نے آرٹس میں پڑھنا چاہا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here