نئی دہلی: بھارتی حکو مت کے زمیندار مخالف قوانین کیخلاف کسان تحریک میں شدت آگئی،مظاہرین نے مودی سرکار پر واضح کردیا فوج آجائے یا ٹینک لگا دئیے جائیں تحریک نہیں رکے گی،کسانوں کی کال پر آج ملک بھر میں ہڑتال ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کسان تحریک ریاست پنجاب اور ہریانہ سمیت ملک بھر میں جاری ہے ،حکومت سے مذکرات ناکام ہونے کے بعد کسانوں کا احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا۔ ٹریڈ یونینز اور اپوزیشن پارٹیوں نے کسانوں کی ’’بھارت بند‘‘کال کی حمایت کر دی۔ ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کسان رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا احتجاج پرامن ہے اور پرامن ہی رہے گا، وہ کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے کوئی گنجائش پیدا نہیں کریں گے ، کسانوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس پرامن احتجاج کی حمایت کریں، ان کامقصد عام لوگوں کیلئے مشکلات پیدا کرنا نہیں ۔
ترجمان بھارتیہ کسان یونین نے کہا کسانوں نے آج ملک گیر پرامن شٹ ڈاؤن کی کال دی ہے ، بھارت بند ہڑتال دن 11 بجے سے 3 بجے تک جاری رہے گی،ضروری سروسز خصوصاً ایمبولینس سروس اور شادیاں احتجاج سے متاثر نہیں ہونگی، انہوں نے کہا کہ بھارت بند کال کا مطلب ہے کہ کسان کسی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کرتے ۔ کسان یونین کے سیکرٹری جنرل ہریندر سنگھ لاکھوال نے کہا بھارت بند ہڑتال کے دوران یونینز کے ارکان قومی شاہراؤں اور ٹول پلازوں پر قبضہ کریں گے ۔
بھارتی بینکوں کی بعض یونینز نے کسانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کرنے کافیصلہ کیا ہے ، تاہم اس سے بینکنگ سروسز متاثر نہیں ہوگی۔ ٹرانسپورٹ یونینز کی جانب سے کسانوں کی حمایت کے اعلان کے بعد مختلف ریاستوں کے مابین ٹرک سروس بری طرح متاثر ہو گی، ٹرانسپورٹ یونینز کے مطابق وہ پرامن احتجاج کے دوران ڈپٹی کلکٹرز اور کمشنرز کو میمورنڈم پیش کریں گے جس میں کسانوں کے مسائل کے پرامن حل کا مطالبہ کیا جائیگا۔