سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مجرمان عبدالرحمان بھولا اورزبیر چریا نے سزائے موت کوچیلنج کردیا ہے۔
بدھ کو سانحہ بلدیہ کیس کے مرکزی مجرمان نےپھانسی کی سزاکيخلاف سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائرکردی ہے۔اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ اےٹی سی نےفیصلہ میں اہم شواہدکونظراندازکیا،سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔
سانحہ فیکٹری کیس میں مرکزی مجرمان کی سزا کے خلاف اپیل زبیرچریا اورعبدالرحمن بھولانےفیکٹری مالکان کوہلاکتوں کوذمہ دارقراردیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ فیکٹری میں جب آگ لگی توعمارت کے دروازے بند تھےاور ان دروازوں کو مالکان کے حکم پر لاک کیا گیا تھا۔
اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ مزدوروں کےاخراج کیلئےہنگامی راستہ نہیں تھا اور3 منزلہ عمارت کے داخلے اور اخراج کا ایک ہی راستہ تھا جبکہ فیکٹری کی کھڑکیوں کوآہنی سلاخوں سے پیک کردیا گیا تھا۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ہنگامی اخراج نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین جاں بحق ہوئے جبکہ متعلقہ محکموں نے بددیانتی اورغفلت کامظاہرہ کیا۔اپیل میں مجرمان نے کہا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں پولیس نے فیکٹری مالکان کو ہی نامزد کیا تھا تاہم جےآئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اصل ملزمان (فیکٹری مالکان)کوبری الزمہ قراردیاگیا اورفیکٹری مالکان نے کبھی کسی کو نامزد نہیں کیا۔
مجرمان نے موقف پیش کیا ہے کہ اے ٹی سی کا فیصلہ انصاف کے طے شدہ اصولوں کے خلاف ہے، ٹرائل کورٹ میں واقعے سےمتعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پیش نہیں کی گئی اوربھتہ مانگنےکاالزام عائدکیامگرگواہ پیش نہیں کئے گئے۔
واضح رہےکہ پچھلے ماہ کی 22 تاریخ کو بلدیہ فيکٹری کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت کا حکم سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء رؤف صدیقی کوعدم شواہد کی بنیاد پر بری کردیا تھا۔
عدالت نےڈاکٹر ستار،علی حسن قادری اوراريب خانم کوبھی کيس سے بری کردیا۔فیصلےکےبعد فيکٹری کے 4 چوکيداروں کو بھی گرفتار کرليا گيا۔