اسلام آباد: شہباز گل نے کہا ہے کہ ن لیگ ‘سازشی لیگ’ بن چکی ہے، نواز شریف سے کوئی سیاسی خطرہ نہیں، لیگی قائد کی باتوں سے مستقبل میں پاکستان کو نقصان ہوگا، متنازعہ بیانات ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کریں گے، یہ چاہئے ہیں کرپشن پر ان سے کوئی پوچھ گچھ نہ ہو۔
معاون خصوصی شہباز گل نے نیوز کانفرس کرتے ہوئے کہا عدالتوں نے نواز شریف کو مجرم ڈکلیئر کر رکھا ہے، لیگی قائد کے بھائی نے 4 ہفتے میں ان کی واپسی کی ضمانت لی تھی، انہوں نے خود ہی ضمانت کی درخواستیں واپس لیں، شریف فیملی نے پروپیگنڈا کیا کہ حکومت نے ان کی ضمانتیں منسوخ کرا دیں، پیسہ آپ کا پکڑا گیا، جواب آپ کو دینا ہے، ان کے کچھ لوگوں نے چھوٹی موٹی چوریاں کیں، وہ غدار نہیں۔
شہباز گل کا کہنا تھا میرا مؤقف تھا نواز شریف کو تقریر کی اجازت نہ دی جائے، لیگی قائد کی چند تقاریر ملکی مفاد میں نہیں تھیں، 10 ماہ بعد پتہ چلے گا کہ ان تقریروں کا کیا نقصان ہوا، نواز شریف نے بھارت میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے ملنے سے انکار کیا، لیگی قائد کو سجن جندال سے ملاقات کا جواب دینا ہوگا، کیا پاکستان کا کوئی بزنس مین بھارت جا کر ان کے وزیراعظم سے مل سکتا ہے ؟ یہ ٹبر بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام کرتا ہے۔
معاون خصوصی نے مزید کہا پٹھان کوٹ کا واقعہ ہوا تو جندال نے وہی بیان دیا جو نواز شریف کا بیانیہ ہے، نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم سے کٹھمنڈو میں خفیہ ملاقات کی، نواز شریف بتائیں مودی سے ملاقات میں اہلکاروں کو رسائی کیوں نہیں دی ؟ نواز شریف نے لال رنگ کی پگ پہن کر مودی کو خلوص کا پیغام بھیجا، مودی نے ٹویٹ کیا کہ لاہور ایئر پورٹ پر نواز شریف کے استقبال سے بہت متاثر ہوا، مودی کو اپنے گھر میں دعوت کیسے دے سکتے ہیں؟۔
شہباز گل کا کہنا تھا نواز شریف نے کہا میں جدہ گیا لیکن ڈیل نہیں کی، نواز شریف آج جمہوریت کے چیمپئن بن رہے ہیں، ڈان لیکس پر غصہ آیا تو پرویز رشید کو فارغ کر دیا، تسنیم اسلم کو بھارت کیخلاف بیانات سے منع کیا گیا، نواز شریف اداروں کو الزام دینا بند کر دیں اور اثاثوں کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کسی کو شک نہیں بھارت پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے، کوئی شک نہیں بھارت سرحدوں پر پاکستان کیخلاف سرگرم ہے، بھارت ہر وقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کی تاک میں رہتا ہے۔