کوئٹہ: رپورٹ ایم سومرو
دیر قبل چمن میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں امن وامان کے دشمنوں کے عزائم سے واقف ہیں، امن دشمنوں کا پیچھا کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔
بلوچستان میں پچھلے تین ماہ کے دوران کورونا،ٹڈی دل اور اب بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نبردآزما رہی ہے۔ پی ڈی ایم اے سمیت متعلقہ ادارے مکمل طور پر ہائی الرٹ رہتے ہوئے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ وزیراعلی بلوچستان تمام تر امور کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
بارشوں کے باعث ڈیمز میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے ۔ سیلابی صورتحال کے باعث حادثات میں اب تک 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ۔ فوری طور پر سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کنٹرول رومز بنائے گئے ۔پی ڈی ایم اے نے بہترین پلاننگ کے تحت امدادی کارروائیاں جاری رکھیں ۔گیارہ سو پیکجز جن میں خوراک،ادویات کمبل شامل ہیں متاثرہ اضلاع کو روانہ کئے ہیں۔
ہیلی کاپٹر کے ساتھ ساتھ گاڑیوں اور اونٹوں پر بھی ریسکیو آپریشن جاری رکھا گیا، بی بی نانی زیارت کا پل ٹوٹنے سے کوئٹہ سبی شاہراہ بند ہوئی، ریلوے سے درخواست کی گئی کہ زمینی رابطے کی بحالی تک خصوصی شٹل سروس شروع کی گئی ۔ بی بی نانی اور پنجرہ پل مکمل طور پر بحال نہیں ہوا عوام سے گزارش ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
وزیراعلی بلوچستان متاثرہ اضلاع کے دورے پر ہیں وہاں نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے درخواست کی ہے کہ ریسکیو آپریشن میں ہماری مدد کریں۔ قومی شاہراہوں کی بحالی میں این ایچ اے نے ہماری بھرپور مدد کی ۔پاک فوج اور سیکورٹی فورسز بھی ریسکیو و ریلیف آپریشن میں ہماری مدد کر رہے ہیں۔