اسٹاف رپورٹ
کراچی :سندھ کے مالیاتی شیئر میں کٹوتی پر ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے ردعمل میں کہا ہے کہ
این ایف سی کےتحت ہر ماہ صوبوں کو مالیاتی وسائل کی تقسیم کی جاتی ہے
آئینی طریقہ کار کےتحت مالیاتی وسائل صوبوں میں تقسیم ہوتےہیں۔
پی ٹی آئی دعوی کرتی ہے کہ انہوں نے معیشت کو بھتر کردیا۔
وفاقی حکومت جولائی میں ریونیو کے اہداف پورے کرنے کا دعوی کررہی ہے
وفاقی حکومت کی طرف سے کہاگیاکہ جولائی میں ٹارگٹ سےزائد محصولات وصول ہوئے۔
اگر یہ درست ہے تو آمدن ہونے کےباوجود سندھ کے63ارب روپے کےمالیاتی شیئر میں کٹوتی کیوں کی گئی
سندھ کو صرف جولائی میں ساڑھے 28ارب روپے وفاق سےکم ملے ہیں
سندھ حکومت کورونا ایمرجنسی،مون سون صورتحال اور دیگر مسائل سےنبردآزما ہے
اگر ہر ماہ صوبائی حکومت مالیاتی شیئر میں کٹوتی ہوگی تواخراجات کیسے پورے ہونگے۔
صوبائی حکومت ترقیاتی اہداف کس طرح حاصل کرسکےگی۔
وفاقی حکومت کو ہاوس ان آرڈر کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر معیشت بہتر کی ہے تو اس دعوی کےاثرات نظر بھی آنے چاہئیں۔
وفاقی حکومت نااہل ہے یا انکی کام کرنے کی نیت نہیں ہے ہم فیصلہ عوام پر چھوڑتے ہیں۔