کراچی: وزیراعظم کی ہدایت پر گورنر ہائوس میں پی ٹی آئی کے پارٹی رہنماوّں کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کی۔ اجلاس میں کے الیکٹرک حکام نے بھی شرکت کی۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتیں متاثر جبکہ بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اپنی ذمے داری نبھانے میں ناکام رہا، کیونکہ کے الیکٹرک کو عوام کی فلاح سے زیادہ اپنے منافع کی فکر ہے۔
گورنر نے کہا کہ بن قاسم پاور پلانٹ میں اگر گیس پریشر کا مسئلہ ہے تو فرنس آئل پر چلایا جائے ۔
جبکہ اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کے الیکٹرک کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کے الیکٹرک 2100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کے منصوبہ پر فوری کام کرے۔
جبکہ کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ 2022 تک 800 میگاواٹ اور 2023 مزید 800 میگا واٹ سسٹم میں ڈال دے گا۔