خصوصی رپورٹ
کراچی: لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے کا نشانہ بننے والے 9 سالہ بچے ذیشان کو ویکسین کے ڈوزلگائے گئے، سرجری ہوئی، اعلاج شروع ہوا، بچے کا میڈیکل ریکارڈ سامنے آگیا۔ میڈیا میں بتایا گیا تھا کہ لاڑکانہ میں ان کا کوئی اعلاج نہیں ہوا تھا، اس لئے کراچی کے اسپتال میں انتقال کرگیا۔ سامنے آنے والے میڈیکل ریکارڈ کے مطابق زیشان کے والد سدھیر بچے کو 17 اپریل کے دن لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال لے آیا۔ اسی دن ڈاکٹرز نے ان کا طبی معائنہ کرکے کتے کے کاٹنے والی ویکسین لگانے کی تجویز دی۔ ذیشان کے میڈیکل رپورٹ کے مطابق اسی دن ذیشان کو اینٹی ریبیز کا پہلا ڈوز دیا گیا۔ دوسرا ڈوز 20 اپریل کو اور تیسرا ڈوز 24 اپریل کو دیا گیا۔ چوتھا ڈوز یکم اپریل کو لگنا تھا۔ اس دوران بچے کے منہ کی سرجری بھی کی گئی تھی۔ بچے کی حالت بگڑنے کے بعد انہیں لاڑکانہ سے کراچی منتقل کیا گیا۔ جہاں ان کا اعلاج انڈس اسپتال میں ہوتا رہا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور 7 مئی کو انتقال کرگئے۔ جس کے بعد پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں موقف اختیار کیا گیا کہ بچے کا لاڑکانہ میں اعلاج ہوا ہی نہیں۔ لیکن وڈیو نیوز سروس نے بچے کے مرنے کی وجوہات پر تحقیق کی تو حقیقت سامنے آئی۔ بچے کے میڈیکل رکارڈ کی شواہد یہاں موجود ہیں۔