اسٹاف رپورٹ
کراچی: محکمہ کا رواں مالی سال کا بجٹ 120 ارب مختص کیا گیا جس میں سے تقریبن 50 ارب روپے تنخواہوں کی مد میں شامل ہیں۔ سالانہ ترقیاتی اسکیموں کے لیے 13 ارب رکھے گئے ہیں۔ جبکہ 4 ارب سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کی گرانٹ ان ایڈ کی مد میں شامل ہیں محکمہ صحت کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق SIUT کو تقریبن 6 ارب، PPHI کو 6.5 ارب، NICVD اور SICVD کو 10.25 ارب روپے دیے گئے ہیں۔ جبکہ غریب لوگوں کے اعلاج کے لیے پرائیویٹ اداروں NGOs اور ایسوسی ایشن کو 7 ارب روپے گرانٹ ان ایڈ کی مد میں دیے گئے۔ جس میں سے فاطمید فائونڈیشن، NIBD، انڈس ہاسپیٹل، تھر فائونڈیشن گرانٹ ان ایڈ میں شامل کیا گیا۔ گرانٹ ان ایڈ حاصل کرنے والوں میں چائیلڈ لائیف فائونڈیشن، تھلیسیمیا سینٹر، کڈنی سینٹر اور دیگر ادارے بھی شامل ہیں۔
گمبٹ انسٹیٹیوٹ 3.5 ارب جبکہ سہون انسٹیٹوٹ 1.25 ارب روپے دیے گئے۔ سندھ بھر میں رورل ہیلتھ سینٹرس کے انتظامات چلانے کے لیے IHS کو تقریبن 2.5 ارب روپے دیے گئے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے لیے 36 کروڑ جبکہ جیکب آباد انسٹیٹیوٹ کے لیے 60 کروڑ کی گرانڈ دی گئی اس کے علاوہ ادویات کی خریداری کے لیے تقریبن 10 ارب روپے سے بھی زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔ محکمہ سندھ نے گزشتہ مالی سالوں کے دوران ملنے والی بجٹ کی اعداد و شمار بھی ظاہر کیے ہیں
جس کے مطابق مالی سال 18-19 میں 102 ارب روپے، 17-18 میں 89 ارب روپے 16-17 میں 65 مختص کیے گئے اس کی علاوہ مالی سال 15-16 میں 57 ارب روپے، 14-15 میں 43 ارب روپے، 13-14 میں 36 ارب روپے شامل ہیں مالی سال 12-13 میں بجٹ 34 ارب روپے، 11-12 میں 33 ارب 10-11 میں 30 ارب روپیے مختص کیے گئے تھے۔
دس سالوں میں بجٹ کی مجموعی تعداد تقریبن 4.7 کھرب رہی، جس میں سے تقریبن 60 فیصد اخراجات تنخواہوں کی مد میں خرچ ہوۓ محکمہ صحت نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان سے آنے والے مریضوں کو اعلاج کی مفت سہولیات فراہم کر رہا ہے جس میں دل کے امراض NICVD، کینسر کے اعلاج کے لیے سائبر نائف ٹیکنالاجی، بچوں کے اعلاج کے لیے چائیڈ لائیف، امن ایمبولینس سروس شامل ہے۔ جگر کی پوندکاری کے کامیاب آپریشن اور قیمتی زندگیوں کے بچاؤ کے لئے اعلاج بھی محکمہ صحت سندھ کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ رواں سال ایڈز کے متاثرہ بچوں کے اعلاج کے لیے ارب روپے بھی مختص کیے گئے ہیں۔ کرونا کے اعلاج کے لیے مفت ٹیسٹ کی سہولیات، اعلاج کے سلسلے میں فیلڈ ہسپتالوں کے قیام اور آئیسولیشن سینٹرز کے لیے محکمہ صحت سندھ کے اقدامات جاری ہیں۔