خیرپور : رانی پور میں 10 سالہ ملازمہ پر مبینہ تشدد اور ہلاکت کے معاملے پر مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی خیر پور روحیل کھوسو نے اسد شاہ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ مقتولہ بچی کے ورثاء نے قتل کا مقدمہ درج کرانے پر آمادگی ظاہر کی ہے، مقتولہ بچی کے ورثاء کو مقدمہ درج کرانے رانی پور تھانے ساتھ لے کر جا رہا ہوں، رانی پور تھانےمیں بچی کے قتل کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی جائے گی۔
ایس ایس پی خیرپور میر روحیل کھوسو نے مزید بتایا کہ کل ہمیں اطلاع ملی کہ بچی کی پر اسرار موت ہوئی ہے، میں نے اے ایس پی گمبٹ کو بھیجا تھا کہ بچی کے والدین سے ملاقات کرے، اے ایس پی سے کہا تھا کہ بچی دفنائی نہیں گئی تو پوسٹ مارٹم کرایا جائے، بچی کو دفنا دیا گیا تھا، اےایس پی نے ورثاء کا بیان لیا، بچی کےورثاء کہہ رہے تھے کہ کوئی ٹارچرنہیں ہے، بچی کی موت طبعی ہے۔
ایس ایس پی خیرپور نے مزید کہا کہ ڈی آئی جی نے تحقیقات کا حکم دیا ہے، تحقیقات کے سلسلے میں ورثاء کے گاؤں پہنچ رہاہوں، ہرممکن کوشش کریں گے کہ تحقیقات منطقی انجام کو پہنچ سکے، کل سیشن جج کو درخواست دوں گا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے، قانون سے بالاتر کوئی نہیں، بچی سے جنسی زیادتی کے ابھی کوئی ثبوت موجود نہیں، سیشن کورٹ کو قبرکشائی کی درخواست دے رہے ہیں، ورثاء کو محسوس کراؤنگا کہ ریاست ان کے ساتھ ہے، جس گھر میں بچی کام کر رہی تھی وہاں کےاہلخانہ کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سندھ کے علاقے رانی پورمیں بااثر پیرکی حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ بچی مبینہ تشدد سےجاں بحق ہوگئی ہے۔