اسٹاف رپورٹ

کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن محمد علی کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ۔
سماعت کے دوران نابینا ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن کی تعیناتی پر عدالت کی طرف سے حیرانی کا اظہار کیا گیا۔
دوران سماعت عدالت نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سے پوچھا کہ بتایا جائے کہ پولیس کے اعلیٰ عہدے پر نابینا افسر کو تعینات کیا جا سکتا ہے؟ بتائیں آپ نے کیسے نابینا کو پولیس کے اہم عہدے پر تعینات کیا؟ کیا ایسی کوئی مثال سندھ پولیس میں موجود ہے؟۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ لاہور میں ایک نابینا کو جج تعینات کیا گیا ہے۔پولیس میں نابینا افراد کا ایک فیصد کوٹا ہے۔ٹیلی کمیونیکیشن افسر کا کام فقط وائرلیس پیغام آگے بڑھانا ہے۔

عدالت نے ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here