انسداد دہشت گردی عدالت/سینٹرل جیل
فاٹا سے منتخب ایم این اے علی وزیر کی دائر درخواست ضمانت اور کیس کی سماعت
ملزم علی وزیرکے خلاف کیس میں اہم پیش رفت، علی وزیر دفہ 144کی خلاف ورزی کا جرم قبول کرنے کو تیار، تقریر ریاست کے خلاف نہیں بلکہ اداروں کے خلاف کی وکیل علی وزیر۔ ادارے ریاست سے منسلک ہے ادارے ہی ریاست ہیں سرکاری وکیل۔ کیا متعلقہ اداروں سے جلسہ کرنے کی اجازت لی گئی عدالت کا سرکاری وکیل سے استفسار
جلسے کی اجازت مانگی لیکن جلسے کی اجازت نہیں ڈی سی ملیر، بغیراجازت جلسہ کرنا دفہ 144کی خلاف ورزی ہے یہ جرم قبول کرنے کو تیار ہیں وکیل علی وزیر۔ سزا ہوسکتی ہے ایم این اے کی نشت بھی چلی جائیگی عدالت کا وکیل سےمکالمہ۔ دوبارہ منتخب ہوجائیں گے وکیل ملزم علی وزیر۔ سزا یافتہ مجرم دوبارہ انتخابات میں حصہ نہیں لےسکتا عدالت
اور کوئی خاندان سے منتخب ہوجائے گا وکیل علی وزیر۔ ملک سے غداری کا مقدمہ بغیرسندھ کابینہ کی اجازت کے بغیر درج نہیں کیا جاسکتا وکیل علی وزیر۔ کابینہ اجلاس میں کیپنٹ نے مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی تھی سرکاری وکیل۔ عدالت نے کابینہ اجلاس کے منٹس طلب کرلیے ہیں۔ عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 29 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔ ملزمان نے قومی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، پولیس
علی وزیر کو پشاور اور دیگر کو چار ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا، پولیس، منظور پشتین و دیگر ملزمان مقدمے میں مفرور ہیں پولیس۔ علی وزیر اور دیگر کے خلاف ملک مخالف تقریر کا مقدمہ سہراب گوٹھ دینے میں درج ہے۔