Quetta Hazara Protest

منظور سومرو

کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے مچھ میں نامعلوم مسلح افراد نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 مزدوروں کے قتل کے بعد ہزارہ برادری نے کوئٹہ میں دھرنا دیا ہے۔ شدت پسندوں نے مزدوروں کو بہیمانے طریقے سے الگ لے جا کر گلے کاٹ کر قتل کیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق کان کنوں کے ہاتھ پیچھے باندھ کر قتل کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مقتولین کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔

‏پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے واقعے کے بعد ٹویٹ کیا کہ ”بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلے کے 11 معصوم کان کنوں کا قابل مذمت قتل انسانیت سوز بزدلانہ دہشگردی کا ایک اور واقعہ ہے۔ایف سی کو حکم دیا گیا ہے کہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے قاتل گرفتار اور انصاف کے کٹہرے میں کھڑے کئے جائیں۔ حکومت متاثرہ خاندانوں کو بالکل تنہا نہیں چھوڑے گی“ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بلوچستان کے ضلع بولان میں دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب 11 کان کنوں کا وحشیانہ قتل دہشتگردی کی سنگین نوعیت ہے، ہر پاکستانی دہشت گردی کی مذمت کرے حکومت کوئلہ کی کان کنی سیکٹر کے مزدوروں کی حفاظت کے لیئے اقدامات کرے اور تحفظ کو یقینی بنائے۔

وفاق خواہ بلوچستان کی حکومت متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کرے حکومت یقینی بنائے کہ آئںدہ اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔ قبل ازیں بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال اور وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے مچھ کے علاقے گشتری میں کان کنوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی۔ ایک بیان میں صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ”صوبے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ دہشتگردی کسی بھی شکل میں ہو نا قابل قبول ہے۔ علاقے میں موجود سکیورٹی سے منسلک ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مسلح افراد نے کان کنوں کو قتل کیا جبکہ کئی زخمی بھی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here