کراچی۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے شھید بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسے عام کے شیڈول اور انتظامات کو حمتی شکل دے دی ہے۔
پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کے جب تک وزیراعظم عمران خان استعیفی نہیں دیتے اور ملک میں قبل از وقت انتخابات نہیں ہوتے تب تک پی ڈی ایم کی یہ جدوجھد جاری رہے گی۔
ان خیالات کا انہوں نے جمعرات کو صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ، وقار مھدی، عاجز دھامراہ کے ھمراہ سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
نثار کھوڑو نے کہا کے شیڈول کے تحت 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسہ دوپہر دو بجے ہوگا جلسے کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہے اور برسی کے جلسے میں پی ڈی ایم کی قیادت کو شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے اور وہ شرکت کرینگے۔
انہوں نے کہا کے جلسے میں 5.20 منٹ پر شھید بینظیر کی شھادت کے وقت دعا ہوگی۔ نثار کھوڑو نے کہا کے شیخ رشید کیجانب سے پیپلز پارٹی کے لئے گیٹ 4 کی پیداوار نہ ہونے کا اعتراف کرکے یہ ثابت کردیا ہے کے پی ٹی آئی گیٹ 4 کی پیداوار ہے۔ انہوں نے کہا کے گڑھی خدا بخش بھٹو کا جلسہ وفاقی حکومت کے تابوت میں ایک اور کیل ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کےپی ڈی ایم کے کامیاب جلسوں نے حکومت کا حال کھسیانی بل کھمبا نوچے کے مترداف کردیا ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کے کامیاب جلسوں کی وجہ سے خوفزدہ ہوکر وفاقی وزراء کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی کے بیانات دینے میں مصروف ہے ،وفاقی حکومت کچھ بھی کرلےعوام پی ٹی آئی سرکار کے اس ڈھونگ کو جان چکی ہے اس لئے اب عوام رکنے والی نہیں ہے۔
نثار کھوڑو نے مزید کہا کے وزیراعظم عمران خان استعیفا دیں اور ملک میں قبل از وقت شفاف انتخابات کرائے جائینگے۔ انہوں نے کہا کے ملک میں الیکشن کمیشن آزاد نہیں ہے اس لئے الیکشن کمیشن کو آزاد ہونا چاھئے اور ووٹ سے خیانت نہ ہو۔اگر الیکشن کمیشن آزاد نہیں ہوا تو ملک بھونچال میں رہے گا۔ ایک سوال کے جواب میں نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت نے سینیٹ کے انتخابات فروری میں کرانے کی باتیں کرکے ایک چھوچھہ چھوڑا ہے، وفاقی حکومت نےا س حوالے ریفرنس عدالت کو بھیجا ہے کیا ہے تاھم عدالت نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کو فروری یا مارچ میں سینیٹ انتخابات ہونے کی باتوں سے کوئی پریشان نہیں ہے تاھم وفاقی حکومت کیجانب سے سینیٹ انتخابات شو آف ھینڈکے ذریعے ہونے کی بات ان کے اپنے ہی اراکین اسمبلی پر عدم اعتماد کا اظھار ہے۔