پشاور مدرسے میں دھماکے کی تفتيش کے ليے پوليس نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر 55 مشتبہ افراد کو حراست ميں لے ليا۔
دیر کالونی میں کوہاٹ روڈ پر واقع دارالعلوم زبیریہ بم دھماکے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔ ٹیم میں سی ٹی ڈی اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو شامل کیا گیا ہے۔
دھماکے سے مدرسے کی اندرنی ديواروں، محراب اور چھت کو نقصان پہنچا۔ مدرسے کے طلبہ کے بيگز اور کتابيں جمع کر لی گئی ہیں۔
بدھ 28 اکتوبر کو تحقیقاتی ٹیم نے بھی متاثرہ مدرسے کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کیے جبکہ زخمیوں اور مدرسے کے دیگر طلبہ کے بیانات بھی قلم بند کر لیے گئے۔ سی سی پی او کی ہدایت پر علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔
دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی ميں درج کرليا گيا۔ ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور دھماکا خیز مواد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
دھماکے میں جاں بحق 3 طلبا کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جے یوآئی ف کے سیکرٹری مولانا عطاءالحق درویش نے نماز جنازہ پڑھائی۔ جنازے کے بعد میتیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کر دی گئیں۔
واضح رہے کہ منگل 27 اکتوبر کی صبح درسہ کے اندر بم دھماکے میں بچوں سمیت 8 طلبا جاں بحق اور 125 زخمی ہوگئے۔