پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور جنرل سیکریٹری ناصر زیدی نے جیو کے سینئر رپورٹر علی عمران سید کی اچانک گمشدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کو صحافی برادری کی تشویش اور صحافتی کام میں ریاستی دباؤ کی کوشش قرار دیا ہے۔۔
پی ایف یو جے کے دونوں رہنماؤں نے رپورٹر علی عمران سید کی چودہ گھنٹے کی گمشدگی کو آئی جی سندھ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج عوام تک پہنچانے کی سزا اور صحافیوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے ساتھ آزادی صحافت کو پابند کرنے کی ریاستی کوشش کہا۔۔۔دونوں
رہنماؤں اس عزم کا اظہار کیا اس بزدلانہ کاروائی کو ملک بھر کی صحافتی برادری اپنے اتحاد سے ناکام بنائے گی۔۔
پی ایف یو جے کی قیادت نے سندھ حکومت اور صحافی علی عمران سید کے اغوا میں ملوث افراد اور اداروں کو متنبیہ کیا کہ علی عمران سید کو ہر صورت آج بلکہ فوری بازیاب کیا جائے ورنہ پی ایف یو جے،آر آئی یو جے کے ساتھ مل کر پارلیامینٹ کے سامنے احتجاج اور دھرنا دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی عمران سید فوری بازیاب نہ کئے گئے تو پی ایف یو جے ملک میں پیر سے احتجاج کا سلسلہ علی عمران سید کی بحفاظت بازیابی تک جاری رکھے گی۔ شہزادہ ذوالفقار اور ناصر زیدی نے صحافتی تنظیموں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں اور شہروں میں اس بہیمانہ طرز عمل پر بھرپور احتجاج کریں۔
دونوں رہنماؤں نے تمام صحافتی تنظیموں سے کہا ہے کہ وہ پی ایف یو جے کے آئندہ لائحہ عمل تک ریاستی جبر کے خلاف احتجاج جاری رکھیں۔۔۔