ایک روز قبل پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے گجرپورہ کے قریب گاڑی خراب ہونے پر مدد کی منتظر خاتون کومبینہ طور پر 2 ‘ڈاکوؤں’ کی جانب سے ‘گینگ ریپ’ کا نشانہ بنانے پر پورے ملک میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

خاتون کو ‘ڈاکوؤں’ نے اس وقت ریپ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنی کار میں بچوں سمیت مدد کا انتظار کر رہی تھیں۔
واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور سوشل میڈیا پر بھی حکومت سے ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں سرعام پھانسی دیے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔
اسی واقعے پر کئی اہم شخصیات نے بھی غم و غصے کا اظہار کیا اور ایسی ہی شخصیات میں معروف اداکارہ عائشہ عمر بھی ہیں۔

عائشہ عمر نے اکیلی خاتون کا راستے میں گینگ ریپ کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ ایسے واقعات کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتیں۔

عائشہ عمر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اس وقت کیا ہوگا جب کسی خاتون کو ہنگامی حالت میں رات کو گھر سے نکلنا پڑے گا اور اس وقت کیا ہوگا جب کسی خاتون کو ایمرجنسی طبی امداد کی ضرورت ہوگی؟

اداکارہ نے مزید لکھا کہ وہ دنیا کے کسی بھی غیر ملک میں رات ایک بجے تنہا نکل کر سڑک پر پیدل چلتے ہوئے بھی خود کو محفوظ تصور کرتی ہیں مگر وہ اپنے ہی ملک کے اندر خود کو غیر محفوظ تصور کرتی ہیں۔

عائشہ عمر نے لکھا کہ اگر وہ اپنے ہی ملک میں اپنی ہی کار میں موجود ہوں گی تو بھی وہ خود کو غیر محفوظ تصور کریں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here