اسٹاف رپورٹ

کراچی : وفاقی وزیر تعلیم سفقت محمود اور صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ملک بھر میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر سے بہتر بنایا جائے۔کوووڈ 19 کے بعد ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے مشکلات ضرور ہوئی ہیں لیکن ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس کا زیادہ سے زیادہ ازالہ کیا جاسکے، ملک بھر میں کوووڈ 19 کے بعد تعلیمی اداروں کے حوالے سے مشترکہ پالیسی کے باعث بہت سے مسائل کا حل ممکن ہوسکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ان دونوں وزراء نے جمعرات کے روز صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی کے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے جمعرات کے روز سعید غنی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سیکرٹری تعلیم سندھ محمد احمد ناریجو، وفاقی جوائنٹ سیکرٹری تعلیم رفیق طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم سندھ فوزیہ خان، محکمہ تعلیم سندھ کے افسران بھی موجود ہیں.ملاقات میں ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شفقت محمود نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ملک بھر میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر سے بہتر بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو کوووڈ 19 کے باعث بندش کے تقریباً 6 ماہ کے بعد 15 سے 30 ستمبر کے دوران مختلف فیز میں کھولنے کے مشترکہ فیصلے کے بعد ہمیں امید ہے کہ ہم آئندہ بھی تمام فیصلے مشترکہ طور پر کریں گے تاکہ تعلیم کو ملک بھر میں پروان چڑھایا جاسکے۔ شفقت محمود نے کہا کہ کوووڈ 19 کے بعد ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے مشکلات ضرور ہوئی ہیں لیکن ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس کا زیادہ سے زیادہ ازالہ کیا جاسکے۔

اس موقع پر وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ ملک بھر میں کوووڈ 19 کے بعد تعلیمی اداروں کے حوالے سے مشترکہ پالیسی کے باعث بہت سے مسائل کا حل ممکن ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ تعلیمی اصلاحات کے لیے تمام صوبوں کی مکمل مشاورت ہو۔ سعید غنی نے کہا کہ تعلیمی نصاب، تعلیمی سال سمیت تمام پر تمام صوبوں کی مشاورت سے ہم ملک بھر کے تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنا سکیں گے، البتہ یہ بات واضح ہے کہ جو بھی مشترکہ فیصلہ بھی ہوا تو 18 ویں ترمیم کے بعد اس کے نفاذ کا باقاعدہ اعلان صوبے ہی اعلان کریں گے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ ایک تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ ہم انگریزی کو تعلیمی نصاب سے ختم کررہے ہیں یہ تاثر بالکل غلط ہے، انہوں نے کہا کہ ہم انگریزی کو بحثیت ایک زبان نفاذ کررہے ہیں اور اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم بچوں پر کسی قسم کا تعلیمی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام صوبوں کے مابین کمیونیکیشن کے فقدان کو ختم کرنا ہوگا تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ اچھی اصلاحات تعلیم کے شعبے میں لاسکیں۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ صوبہ سندھ نے تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کو شروع کیا ہے تاکہ اساتذہ اور طلبہ و طالبات زیادہ سے زیادہ جدید خطوط پر تعلیم کے حصول کو یقینی بنا سکیں۔ اس موقع پر دونوں وزراء تعلیم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک بھر میں تعلیمی نظام کو موثر اور بہتر بنانے کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لائیں جائیں گے اور تمام صوبوں کی مشاورت سے تمام پالیسیاں مرتب کی جائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here