کراچی/لاہور: کوچ باب وولمر کو دنیا سے کوچ کیے14 سال بیت گئے جب کہ پراسرار موت کے پیچھے چھپے رازوں سے آج تک پردہ نہیں اٹھایا جا سکا۔
مارچ 2007کو کنگسٹن میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان ٹیم کو آئرلینڈ نے 3وکٹ سے شکست دی، انضمام الحق، محمد یوسف، یونس خان، شعیب ملک، محمد حفیظ اور عمرگل جیسے بڑے ناموں کے باوجود حیران کن ناکامی کے نتیجے میں گرین شرٹس ورلڈ کپ سے باہر ہوئے تو اگلے ہی روز باب وولمر باتھ روم میں بے ہوش پائے گئے، وہ اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گئے۔
پر اسرار موت پر جمیکن پولیس نے قتل کی تحقیقات شروع کر دیں، شکوک کی زد میں آنے والے پاکستانی کرکٹرز سے بھی باز پرس ہوئی، جمیکا سے باہر جانے پر پابندی بھی لگا دی گئی، بالآخر طویل کارروائی اور چھان بین کے بعد موت کو طبعی قرار دیا گیا۔
اس دوران مختلف میڈیا رپورٹس میں بتایا جاتا رہا کہ باب وولمر پاکستان ٹیم کی شکست پر سخت پریشان تھے، کرکٹرز کی فکسنگ کے ثبوت ان کے ہاتھ لگ گئے اور وہ اپنی کتاب میں انکشافات کرنا چاہتے تھے اسی لیے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بہرحال ان کی موت ابھی تک اسرار کے پردوں میں چھپی ہوئی ہے۔ مختلف حلقوں کی جانب سے سامنے آنے والی اطلاعات پر مبنی کہانیوں کی بنیاد پاکستان اور بھارت کی فلموں میں بھی وولمر کی موت کا ذکر کیا گیا ہے۔