اسلام کوٹ: تھر کول منصوبے میں مقامی آبادی کو شراکت دار بنانے کی پالیسی کے تحت سندھ حکومت اور اینگرو کے تھر کول بلاک ٹو کے مشترکہ منصوبے میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی جانب سے نیو سینہری درس کے 172 گھرانوں کو سالانہ معاوضہ ادا کردیا گیا۔
اس پالیسی کے تحت گاؤں سینھری درس سے دو سال قبل نیو سینھری درس ماڈل ولیج میں منتقل ہونے والے 172 گھرانوں کو ایک ایک لاکھ روہے کے چیک دیے گئے۔
تھر فاؤنڈیشن کے جنرل مینجر نصیر میمن کی جانب سے گھرانوں کے سربراہان میں سالانہ معاوضے کے چیکس تقسیم کیے گئے۔
حکومت سندھ پالیسی کے مطابق سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی تھر کول بلاک ٹو میں ملکی مفاد میں قربانی دیتے ہوئے دو سال قبل اپنے آبائی گھر چھوڑنے والے سینھری درس کے 172 گھرانوں میں منتقل ہوگئے تھے. حکومت سندھ کی جانب سے ان گھرانوں کو شراکت دار تسلیم کرتے ہوئے تاحيات ایک لاکھ روہے سالانہ معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور 4 کلومیٹر کی دوری پر ازسر نو تعمیر کردہ نیو سینھری درس ماڈل گاؤں میں دوبارہ آباد کیا گیا۔
تقریب کو خطاب کرتے ہوئے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی اور تھر فاؤنڈیشن کے جنرل منیجر نصیر میمن نے رہائشیوں سے خطاب کرتے ہوتے ہوئے کہا کہ تھر کول بلاک ٹو منصوبے کے باعث اپنے آبائی گھر چھوڑنے والوں کو متاثر نہیں بلکہ شراکت دار تسلیم کرتے ہیں، تھر کول منصوبے کی کامیابی کے لیے اپنے آبائی گھروں کی قربانی دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آبائی گھر سے انسان کو ایک گہرا رشتہ اور یادیں وابستہ ہوتی ہیں، پر اس گاؤں کے لوگوں نے ترقی میں حصہ لیتے ہوئے قربانی دی ہے جس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی کبھی بھی گاؤں کے مکینوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گی، نئے گاؤں میں منتقل ہونے کے بعد ان سے مزید تعلقات مظبوط ہوئے ہیں. مستقبل میں ان کے ہر جائز ضرورت کا خیال رکھا جائے گا اور ان ملازمت اور کاروبار میں ترجیح دی جائے گی. انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں گاؤں تھاریو ھالیپوٹو کو دو کلومیٹر کی دوری پر نیو تھاریو ھالیپوٹو میں منتقل کیا جائے گا جس کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here