صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ بلا امتیاز بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ 24 ارب روپے سے زائد مالیت کی سرکاری زمین واگزار کرانے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
انہوں نے آرکائیوز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے افسران کے خلاف 5 ،بورڈ آف ریونیو کے خلاف 64، صحت کے 2, ورکس اینڈ سروسز کے 2، اور کوآپریشن ڈپارٹمنٹ کے خلاف 2 مقدمات درج کئے ہیں۔
جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ اس کے علاوہ اے سی ای ون نے سرکاری زمین پر قبضے سے متعلق ایک اور کیس کی تفتیش شروع کی ہے۔ اس کیس میں ضلع ملیر کے علاقے دیہہ کونکر اور دیہہ کھرو کی 852 ایکڑ پر قبضہ چھڑانے کے لئے بورڈ اف ریونیو کو ہدایت دی گئی ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لاڑکانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کی طرز پر صوبے کے کم ترقیاتی علاقوں میں مذید انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کئے جائیں گے اور بند انڈسٹریل یونٹس کھولنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کوشش ہے کہ صوبے میں صنعتی انقلاب لایا جائے۔
صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کے ساتھ زیادتی بند کرے اور اس کو اس کے حصے کی گیس اور بجلی دے۔ گیس و بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث صوبے میں بیروزگاری میں خوفناک اضافہ ہورہا ہے جو ملک کے لئے خطرے کی بات ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here