اسلام آباد:اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا سے 2 کروڑ سے زائد افرا د کا روز گار متاثر ہوا، حکومت نے صحت کیساتھ لوگوں کے روزگار کو بھی مدنظر رکھ کر فیصلے کئے، وبا کے دوران پاکستان کی پالیسیوں پر عملی سطح پر پذیرائی ہوئی، ویکسین کے حصول کیلئے تیزی سے فیصلے کر رہے ہیں، دوسری لہر سے بچاؤ کیلئے عوام احتیاط کریں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کورونا کے بعد وزیراعظم نے صحت کے شعبے کو ترجیح دی، وزیراعظم نے کورونا سے متاثر بے روزگار افراد پر بھی توجہ دی، کہا جا رہا تھا سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے ترقی یافتہ ممالک کو بھی متاثر کیا، بھارت میں کورونا کی وجہ سے کروڑوں لوگ بے روزگار ہوئے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ بعض ممالک میں سخت لاک ڈاؤن سے معاشی مشکلات بڑھیں، صنعتی شعبہ میں کام کرنیوالے 72 فیصد ملازمین بھی لاک ڈاؤن سے متاثر ہوئے، سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران صنعت و تعمیرات کے شعبے کو کھولا گیا، مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو اپنایا، اگر بر وقت فیصلے نہ کیے جاتے تو زیادہ نقصان ہونے کا خدشہ تھا۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 41 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 10 ہزار 717 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ 6 ہزار 701 ہوگئی۔