اسٹاف رپورٹر
کراچی : زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کا نا جائز استعمال، سندھ ہائیکورٹ نے سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ سمیت دس ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کرلیا۔ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں سیکرٹری بلدیات سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے
سیکرٹری بلدیات نے متعلقہ کیس میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے روشن شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سننے سے ہی انکار کر دیا۔
سیکرٹری بلدیات روشن شیخ کئی گھنٹے تک کمرہ عدالت میں موجود رہے اور کسی سے فون پر بات کرتے رہے بعدازاں نیب حکام روشن شیخ کو سندھ ہائیکورٹ سے گرفتار کر کے ساتھ لے گئے، اس کے علاوہ نیب نے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر سابق کمشنر کراچی لالا فضل الرحمن اور ڈائریکٹر واٹر بورڈ وسیم کو بھی گرفتار کر لیا۔
جبکہ عدالت کا ایم کیوایم رہنما سیف عباس، شعیب اور شوکت جوکھیو کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ تینوں ملزمان دو سال سے جیل میں تھے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق روشن علی شیخ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے، کے ایم سی اور بورڈ آف ریونیو کی ملی بھگت سے ذبیحہ خانہ کی 265 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور الاٹ کی گئی، ملزمان نے لانڈھی میں اسمال کارٹیج انڈسٹری کو زمین الاٹ کی تھی۔