وی این ایس رپورٹ

کراچی: سندھ اسمبلی کے دو حلقوں میں پی ایس 43 سانگھڑ 3 اور پی ایس 88 میں 16 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے 27 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں ،تاہم اصل مقابلہ پیپلزپارٹی ،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اورتحریک انصاف  کے درمیان متوقع ہے ۔ اتوار کو سندھ اسمبلی کے  حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ 3 کے ریٹرننگ آفیسر نعیم الرحمان کی جاری فہرست کے مطابق  ضمنی انتخاب کے لئے 7 امیدوار میدان رہ گئے ہیں اور ان کو انتخابی نشانات الاٹ کئے گئے ہیں ۔

پیپلز پارٹی کے جام شبیر علی خان کو ، تحریک انصاف کے مشتاق کو بلا، آزاد امیدواروں میں محمد اسلم والد موالا بخش کو تانگہ جام زیشان کو پڑھائی والی میز، محمد اسلم  ولد بہادر خان کو پنسل ، جام شہباز علی کو واٹر کولر اور میر خان فوٹو اسٹیٹ مشین الاٹ کی گی ہے ۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43سانگھڑ۔ III میں کل ووٹرز ایک لاکھ 57 ہزار 200 ہیں ، جن میں سے 88 ہزار 34 مرد اور 69 ہزار 166 خواتین ہیں۔ یہ نشست پیپلزپارٹی کے رکن جام مدد علی خان کے انتقال سے خالی ہوئی ہے۔

حلقہ پی ایس 88 ملیر 2 کے ریٹرننگ افیسر نوید عزیز کی جاری فہرست کے مطابق ضمنی انخاب کے لئے 20 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں ، جن کو انتخابی نشانات الاٹ کردئے گئے ہیں ، جن میں پیپلزپارٹی کے محمد یوسف بلوچ کو تیر، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساجد احمد کو پتنگ ، تحریک انصاف کے جان شیر خان کو بلا، تحریک لبیک پاکستان کے سید کاشف علی کو کرین ، آزاد امیدواروں میں پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر منظور حسین کو تالا، ابوبکر میمن کو بوتل ،ارشد علی کو گٹار، جمیلہ بانو کو تتلی ،رانا خورشید کو ایکسکا ویٹر،رحمان ڈنو مہیسر کو پنسل ، ریحان منصور کو ٹوتھ برش ، زین العابدین کولاچی کو ریلوے انجن ، سید ابو الحسن کو چاقو، سید عطا محمد کو کانٹا، شیزان کو سیب ، عاصم اقبال کو عدسہ ، عبدالوحید بلوچ کو مٹکا، منصور خان کو پیچ کس، ناظم جمال خان آفریدی کو کرکٹ وکٹ اور یاسر علی جونیجو کو آئس کریم کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس88 ملیر۔II میں کل ووٹ ایک لاکھ 45 ہزار 627 ہیں ، جن میں سے 81 ہزار 425 مرد اور 64ہزار 202 خواتین ہیں۔ یہ نشست پیپلزپارٹی صوبائی وزیر غلام مرتضی بلوچ کے انتقال سے خالی ہوئی ہے ۔دونوں نشستوں پر پولنگ 16 فروری 2021ء کو ہوگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here